مشکوٰۃ المصابیح - عدت کا بیان - حدیث نمبر 3338
وعن سعيد بن المسيب قال : قال عمر بن الخطاب رضي الله عنه أيما امرأة طلقت فحاضت حيضة أو حيضتين ثم رفعتها حيضتها فإنها تنتظر تسعة أشهر فإن بان لها حمل فذلك وإلا اعتدت بعد التسعة الأشهر ثلاثة أشهر ثم حلت . رواه مالك
مطلقہ کی عدت کا ایک مسئلہ
اور سعید بن مسیب کہتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب نے فرمایا جس عورت کو طلاق دی گئی ہو اور اس کو ایک یا دو بار حیض آ کر پھر موقوف ہوگیا ہو تو وہ نو مہینے تک انتظار کرے اگر اس عرصہ میں حمل ظاہر ہوجائے تو اس کا حکم ظاہر ہے کہ جب ولادت ہوگی تو عدت پوری ہوگی اور حمل ظاہر نہ ہو تو پھر نو مہینے کے بعد تین مہینہ تک عدت کے دن گزارے اور اس کے بعد حلال ہو یعنی عدت سے نکل آئے) مالک)
Top