مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 586
وَعَنْ عُبَادَۃَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ قَالَ لِیْ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلماِنَّھَا سَتَکُوْنُ عَلَیْکُمْ بَعْدِی اُمَرَاءُ یَشْغَلُھُمْ اَشْیَاءُ عَنِ الصَلَاۃِ لِوَ قْتِھَا حَتّٰی یَذْھَبَ وَقْتُھَا فَصَلُّوا الصَّلَاۃَ لِوَقْتِھَا فَقَالَ رَجُلٌ یَا رَسُوْلَ اﷲِ اُصَلِّیْ مَعَھُمْ قَالَ نَعَمْ۔ (رواہ ابوداؤد)
جلدی نماز پڑھنے کا بیان
اور حضرت عبادہ ابن صامت ؓ راوی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا کہ میرے بعد عنقریب تم پر ایسے (لوگ) حاکم ہوں گے جنہیں دنیا کے چیزیں (یعنی خواہشات نفسانی) وقت (مستحب) پر نماز پڑھنے سے باز رکھیں گی، یہاں تک کہ نماز کا وقت نکل جائے گا (یعنی وقت کراہت آجائے گا) لہٰذا تم اپنی نمازیں وقت پر پڑھتے رہنا (خواہ تنہا ہی کیوں نہ پڑھنی پڑے) ایک آدمی نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! کیا پھر (دوبارہ) ان کے ساتھ بھی نماز پڑھیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا ہاں! (ان کے ساتھ بھی پڑھ لیا کرنا تاکہ ثواب بھی زیادہ ملے اور حکام کی مخالفت کرنے کی وجہ سے فتنہ و فساد بھی پیدا نہ ہو)۔ (سنن ابوداؤد)
Top