مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 585
وَعَنْ اَنَسٍ قَالَ کَانَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم اِذَا کَانَ الْحَرُّاَبْرَدَ بِالصَّلَاۃِ وَاِذَا کَانَ الْبَرْدُ عَجَّلَ۔ (رواہ النسائی )
جلدی نماز پڑھنے کا بیان
اور حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ (ظہر کی) گرمی کے موسم میں ٹھنڈا کر کے پڑھتے تھے اور سردی کے موسم میں جلدی پڑھ لیتے تھے۔ (سنن نسائی)

تشریح
ظہر کے وقت کے سلسلے میں احادیث میں جو تعارض ہے کہ بعض حدیثوں سے تو یہ معلوم ہوتا ہے کہ آپ ﷺ ظہر کی نماز دیر (لیٹ) کر کے پڑھتے تھے اور بعض حدیثوں سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ جلدی پڑھ لیتے تھے۔ اس حدیث سے یہ تعارض ختم ہوجاتا ہے بایں طور کہ گرمی کے موسم میں تو آپ ﷺ ظہر کی نماز تاخیر سے پڑھا کرتے تھے اور سردی کے موسم میں جلدی پڑھتے تھے۔
Top