مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 578
وَعَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِیْرٍ قَالَ اَنَااَعْلَمُ بِوَقْتِ ھٰذِہِ الصَّلَاۃِ صَلٰوۃِ الْعِشَاءِ الْاٰخِرَۃِ کَانَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم یُصَلِّیْھَا لِسُقُوْطِ الْقَمَرِ لِثَالِثَۃٍ۔ (رواہ ابوداؤد ، دارمی)
جلدی نماز پڑھنے کا بیان
اور حضرت نعمان ابن بشیر ؓ فرماتے ہیں کہ میں اس نماز یعنی دوسری عشاء کے وقت کو خوب جانتا ہوں۔ رسول اللہ ﷺ اس نماز کو تیسری تاریخ کے چاند چھپنے کے وقت پڑھا کرتے تھے۔ (ابوداؤد، دارمی)

تشریح
تیسری تاریخ کی شب میں چاند رات کے تقریباً پانچویں حصہ میں غروب ہوتا ہے، اس طرح یہ حدیث بھی اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ عشاء کی نماز تاخیر ہی سے پڑھنا مستحب ہے۔ عشاء کی نماز کو دوسری عشاء اس لئے کہا گیا ہے کہ بسا اوقات مغرب کو بھی عشاء کہا جاتا ہے اس اعتبار سے یہ دوسری عشاء ہوئی۔
Top