مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 563
وَ عَنْ عَآئِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَتْ کَانُوْا ےُصَلُّوْنَ الْعَتَمَۃَ فِےْمَا بَےْنَ اَنْ ےَّغِےْبَ الشَّفَقُ اِلٰی ثُلُثِ الَّلےْلِ الْاَوَّلِ ۔(مُتَّفَقٌ عَلَےْہِ)
جلدی نماز پڑھنے کا بیان
اور حضرت عائشہ صدیقہ ؓ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین عشاء کی نماز شفق کے غائب ہونے کے بعد سے اول تہائی رات تک پڑھتے تھے۔ (صحیح البخاری و صحیح مسلم)

تشریح
اس سے پہلے بتایا جا چکا ہے کہ پہلے عرب میں لوگ عشاء کو عتمہ کہتے تھے مگر آنحضور ﷺ نے جب عشاء کو عتمہ کہنے سے منع کردیا تو یہ نام ترک کردیا گیا، مگر یہاں حضرت عائشہ صدیقہ ؓ نے عشاء کو عتمہ ہی کہا ہے تو اس کی وجہ یہی ہوسکتی ہے کہ اس وقت تک حضرت عائشہ صدیقہ ؓ کو یہ معلوم نہیں ہوا ہوگا کہ رسول اللہ ﷺ نے عشاء کو عتمہ کہنے سے منع کردیا ہے۔ عشاء کے وقت کے سلسلے میں بھی پہلے بتایا جا چکا ہے کہ تہائی رات تک تو وقت مختار ہے اور طلوع صبح سے پہلے پہلے تک وقت جواز رہتا ہے۔
Top