مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 560
عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم الَّذِیْ یَفُوْتُہُ صَلٰوۃُ الْعَصْرِ فَکَاَنَّمَا وُتِرَ اَھْلہُ وَمَالہُ ۔(صحیح البخاری و صحیح مسلم)
جلدی نماز پڑھنے کا بیان
اور حضرت ابن عمر ؓ راوی ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جس شخص کی نماز عصر قضا ہوگئی تو گویا کہ مال اس کے اہل و عیال سب لٹ گئے۔

تشریح
مطلب یہ ہے کہ جس آدمی کی عصر کی نماز قضا ہوجائے تو وہ ایسا ہے جیسے کہ اس کا گھر بار اور مال و اولاد سب فنا کے گھاٹ اتر جائیں۔ یا ان میں کمی واقع ہوجائے لہذا جس طرح کوئی آدمی اپنے اہل و عیال کی تباہی و بربادی سے ڈرتا رہتا ہے جیسا کہ پہلے بھی بتایا جا چکا ہے۔ یہاں بھی صرف نماز عصر کے ذکر کی وجہ سے یہ ہے کہ یہ نماز وسطی ہے اس کو چھوڑنا دوسری نمازوں کو چھوڑنے کے مقابلے میں زیادہ سخت گناہ ہے۔
Top