مشکوٰۃ المصابیح - جنت اور دوزخ کی تخلیق کا بیان۔ - حدیث نمبر 5618
وعن جابر أن رسول الله صلى الله عليه و سلم قال : عرض علي الأنبياء فإذا موسى ضرب من الرجال كأنه من رجال شنوءة ورأيت عيسى بن مريم فإذا أقرب من رأيت به شبها عروة بن مسعود ورأيت إبراهيم فإذا أقرب من رأيت به شبها صاحبكم - يعني نفسه - ورأيت جبريل فإذا أقرب من رأيت به شبها دحية بن خليفة . رواه مسلم
انبیاء (علیہ السلام) کے حلیے :
اور حضرت جابر ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جب انبیاء کرام میرے سامنے لائے گئے تو میں نے دیکھا کہ موسیٰ (علیہ السلام) ہلکے بدن کے ہیں جیسے وہ قبیلہ بنوشنوہ میں سے کوئی آدمی ہوں اور میں نے عیسیٰ ابن مریم (علیہ السلام) کو دیکھا تو وہ میرے دیکھے ہوئے لوگوں میں عروہ ابن مسعود ؓ سے بہت مشابہ نظر آئے اور میں نے جبرائیل (علیہ السلام) کو دیکھا تو وہ میرے دیکھے ہوئے لوگوں میں دحیہ ابن خلیفہ سے بہت مشابہ نظر آئے۔ (مسلم)

تشریح
جب انبیاء کرام میرے سامنے لائے گئے۔ یہ شب معراج کا ذکر ہے جب آپ ﷺ نے اس رات میں مسجد اقصی میں یا آسمان پر ان انبیاء کرام سے ملاقات فرمائی اور ان کو دیکھا، اس ملاقات کے وقت ان انبیاء کرام کی ارواح مقدسہ کو ان کے ان اجسام کے ساتھ کہ جو وہ دنیا میں رکھتے تھے، آپ ﷺ کے سامنے لایا گیا، چناچہ آپ ﷺ نے ان انبیاء کرام کی شکل و صورت اور ان کے سراپا کا خاکہ اپنے صحابہ کرام کے سامنے رکھنے کے لئے ان افراد واشخاص کا ذکر فرمایا جن کو صحابہ نے دیکھ رکھا تھا اور جو جسم وبدن اور تن وتوش کے اعتبار سے ان انبیاء کرام کی مشابہت رکھتے تھے۔ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کو آپ ﷺ نے ہلکے بدن کا بتایا اور ان کے سراپا کو قبیلہ بنو شنوہ کے لوگوں کی طرح قرار دیا، یہ قبیلہ یمن کی سر زمین سے تعلق رکھتا تھا اور اس کے لوگ دبلے جسم کے ہوتے تھے حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کو آپ ﷺ نے اپنے ایک صحابی حضرت عروہ ابن مسعود کی طرح بتایا کہ عروہ ابن مسعود حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کے بہت مشابہ ہیں، حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کی مشابہت کے لئے آپ ﷺ نے خود اپنی ذات شریف کو پیش کیا، جس سے ثابت ہوا کہ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) اور آنحضرت ﷺ میں بہت زیادہ مشابہت تھی اور حضرت جبرائیل (علیہ السلام) کے بارے میں بتایا کہ وہ دحیہ ابن خلیفہ کے بہت مشابہ تھے، حضرت دحیہ ایک مشہور صحابی ہیں اور بہت زیادہ خوبصورت تھے، حضرت جبرائیل (علیہ السلام) اکثر وبیشتر ان ہی کی شکل و صورت میں آنحضرت ﷺ کے پاس آیا کرتے تھے اور شب معراج میں بھی آنحضرت ﷺ کے سامنے ان کو دحیہ ہی کی شکل و صورت میں پیش کیا گیا۔
Top