مشکوٰۃ المصابیح - حساب قصاص اور میزان کا بیان - حدیث نمبر 5477
وعنه قال سئل رسول الله صلى الله عليه وسلم عن ( يوم كان مقداره خمسين ألف سنة ) ما طول هذا اليوم ؟ فقال والذي نفسي بيده إنه ليخفف على المؤمن حتى يكون أهون عليه من الصلاة المكتوبة يصليها في الدنيا . رواهما البيهقي في كتاب البعث والنشور .
کمال ایمان رکھنے والے لوگ حساب کتاب کے بغیر جنت میں جائیں گے
اور حضرت ابوسعید خدری کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ سے اس دن ( قیامت کے دن) کے بارے میں پوچھا گیا جو پچاس ہزار سال کے برابر ہوگا کہ اس کی درازی کیا ہوگی ( یعنی جب وہ دن اتنا زیادہ لمبا ہوگا تو لوگوں کا کیا حال ہوگا، کیا وہ حساب کتاب اور اپنا فیصلہ سننے کے لئے اس دن کھڑے رہ سکیں گے؟ ) آنحضرت ﷺ نے ( یہ سن کر) فرمایا اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے وہ دن کامل مسلمان پر آسان اور ہلکا کردیا جائے گا یہاں تک کہ وہ دن اس ( کامل مسلمان کے لئے اس فرض نماز ( کے وقت) سے بھی زیادھ آسان اور ہلکا ہوجائے گا جس کو وہ دنیا میں پڑھتا تھا ان دونوں روایتوں کو بیہقی نے کتاب البعث والنشور میں نقل کیا ہے۔

تشریح
یہ حدیث بھی پہلی حدیث کی طرح اہل ایمان کے حق میں بشارت ہے کہ اگر وہ ایمان کامل کے حامل ہیں اور ان کی دنیاوی زندگی اعمال صالح سے معمور ہے تو انہیں قیامت کے دن کی طوالت اور سختی سے مضطرب ہونے کی ضرورت نہیں وہ اللہ تعالیٰ کی بےپایاں رحمتوں کے سائے میں ہوں گے اور وہ دن تمام درازی و سختی کے باوجود ان کے حق میں اس طرح گزر جائے گا جیسے انہوں نے کوئی فرض نماز پڑھ لی ہو
Top