مشکوٰۃ المصابیح - آنحضرت کے اخلاق وعادات کا بیان - حدیث نمبر 5737
وعن عائشة رضي الله عنها قالت : ما رأيت النبي صلى الله عليه و سلم مستجمعا قط ضاحكا حتى أرى منه لهواته وإنما كان يتبسم . رواه البخاري
منہ کھول کر نہیں ہنستے تھے :
اور حضرت عائشہ صدیقہ ؓ کہتیں ہے کہ میں نے رسول کریم ﷺ کو کبھی اس طرح ہنستے نہیں ہوئے نہیں دیکھا کہ آپ ﷺ کا سارا منہ کھل گیا ہو اور مجھے آپ ﷺ کے حلق کا کوا نظر آیاہو، آپ ﷺ کی ہنسی بس مسکراہٹ تک محدود رہتی تھی۔ (بخاری)

تشریح
مطلب یہ کہ جس طرح دوسرے لوگ قہقہ مار کر بڑے زور سے ہنستے ہیں اور اس وقت ان کا پورا منہ اتنا زیادہ کھل جاتا ہے کہ اندر کے مسوڑھے، تالو اور حلق کا کوا تک نظر آجاتا ہے اس طرح آنحضرت ﷺ کبھی نہیں ہنستے، اکثر کسی خوشی ومسرت کی بات پر آپ مسکرادینے ہی پر اکتفا فرماتے تھے۔ کبھی کبھی ہنسی بھی ہنس لیتے تھے، اس تفصیل پیچھے اس موضوع سے متعلق باب میں گذر چکی ہے۔
Top