مشکوٰۃ المصابیح - آنحضرت کے اخلاق وعادات کا بیان - حدیث نمبر 5733
وعنه أن امرأة كانت في عقلها شيء فقالت : يا رسول الله إني لي إليك حاجة فقال : يا أم فلان انظري أي السكك شئت حتى أقضي لك حاجتك فخلا معها في بعض الطرق حتى فرغت من حاجتها . رواه مسلم
غیریب وپریشان حال لوگوں کے ساتھ آنحضرت ﷺ کا معاملہ :
اور حضرت انس ؓ کہتے ہیں کہ مدینہ میں ایک عورت تھی جس کے دماغ میں کچھ خلل تھا، اس نے ایک دن کہا کہ یا رسول اللہ ﷺ آپ ﷺ سے میرا ایک کام ہے (جو لوگوں سے پوشیدہ طور پر کہنے کا ہے) آپ ﷺ نے فرمایا فلانے کی ماں تم جس کوچہ کو (لوگوں کی نظروں سے محفوظ سمجھو) دیکھ لو (میں تمہارے ساتھ وہاں چلنے کو تیار ہوں) تمہارا جو کام ہوگا میں ضرور کروں گا (یعنی جس تنہا مقام پر مجھ سے بات کرنا چاہو چلو میں وہاں چل کر تمہاری بات سن لوں گا) چناچہ آپ ﷺ اس کے ساتھ ایک کوچہ میں تشریف لے گئے اور وہاں تنہائی میں اس عورت کو جو کچھ کہنا سننا تھا اس نے کہا سنا۔ (مسلم)

تشریح
یہ حدیث بھی آنحضرت ﷺ کے علو اخلاق کی دلیل ہے کہ آپ ﷺ نے نہ صرف پاگل عورت کی طرف توجہ دی بلکہ اس نے جہاں چاہا وہ اپنی بات سنانے آپ ﷺ کو لے گئی نیز اس حدیث سے یہ معلوم ہوا کہ آنحضرت ﷺ کا اس عورت کے ساتھ ایک کوچہ میں تنہائی اختیار کرنا گھر میں اور عورت کے ساتھ تنہائی اختیار کرنے کی مانند نہیں تھا کیونکہ اس کوچہ میں آنحضرت ﷺ اس عورت کے ساتھ بالکل تنہا نہیں تھے بلکہ وہ لوگ تو وہاں موجود ہی تھے جن کے مکانات وہاں موجود تھے لیکن برعایت حسن ادب وہ حضرات اس جگہ سے کچھ فاصلہ پر کھڑے ہوئے تھے، جہاں آپ ﷺ اس عورت کی بات سن رہے تھے۔
Top