مشکوٰۃ المصابیح - نبی کریم ﷺ کے اسماء مبارک اور صفات کا بیان - حدیث نمبر 5717
وعن أبي هريرة قال : ما رأيت شيئا أحسن من رسول الله صلى الله عليه و سلم كأن الشمس تجري على وجهه وما رأيت أحدا أسرع في مشيه من رسول الله صلى الله عليه و سلم كأنما الأرض تطوى له إنا لنجهد أنفسنا وإنه لغير مكترث . رواه الترمذي
آنحضرت ﷺ کی رفتار :
اور حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول کریم ﷺ سے زیادہ حسین و جمیل کوئی چیز نہیں دیکھی ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ایک آفتاب ہے جو آپ ﷺ کے چہرہ مبارک سے جلوہ ریز ہورہا ہے اور میں نے رسول کریم ﷺ سے زیادہ تیز رفتار کسی کو نہیں پایا (جب آپ ﷺ چلتے تو) ایسا لگتا کہ آپ ﷺ کے سامنے کی زمین لپٹی جارہی ہے، حقیقت یہ ہے کہ ہم تو سخت جدو جہد اور کوشش کرتے لیکن آپ ﷺ اپنی بےنیاز چال چلتے تھے۔ (ترمذی)

تشریح
ہم تو سخت جدوجہد اور کوشش کرتے الخ۔ کے ذریعہ حضرت ابوہریرہ ؓ نے اس طرف اشارہ کیا کہ جب ہم لوگ رسول کریم ﷺ کے ساتھ راستہ چلتے تو ہم پوری کوشش اور جدوجہد کرکے اپنی رفتار کو بڑھاتے اور آنحضرت ﷺ کے برابر پہنچنا چاہتے لیکن آپ ﷺ بلاتعب و تکلف، اپنی معمولی چال سے چلتے ہوئے سب سے آگے ہی رہتے۔ یہ گویا آنحضرت ﷺ کا معجزہ تھا کہ دوسرے لوگ دوڑتے بھاگتے بھی آپ ﷺ کی اس رفتار کے برابر پہنچ پاتے تھے جو بالکل معمول کے مطابق اور سہولت کے ساتھ ہوتی تھی۔
Top