مشکوٰۃ المصابیح - نبی کریم ﷺ کے اسماء مبارک اور صفات کا بیان - حدیث نمبر 5710
وعن أم سليم أن النبي صلى الله عليه و سلم كان يأتيها فيقيل عندها فتبسط نطعا فيقيل عليه وكان كثير العرق فكانت تجمع عرقه فتجعله في الطيب . فقال النبي صلى الله عليه و سلم : يا أم سليم ما هذا ؟ قالت : عرقك نجعله في طيبنا وهو من أطيب الطيب وفي رواية قالت : يا رسول الله نرجو بركته لصبياننا قال : أصبت . متفق عليه
پسینہ مبارک :
اور حضرت ام سلیم سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ ان کے یہاں آکر قیلولہ فرمایا کرتے تھے (یعنی دوپہر کے وقت ان کے ہاں ان یہاں استراحت کے لئے تشریف لایا کرتے تھے) چناچہ ام سلیم آپ ﷺ کے لئے چمڑے کا بستر بچھا دیتیں آپ ﷺ اسی پر قیلولہ فرماتے۔ آنحضرت ﷺ کو پسینہ زیادہ آیا کرتا تھا (کیونکہ آپ ﷺ کیثرالحیا تھے) ام سلیم ؓ آپ ﷺ کا پسینہ جمع کرکے اپنے عطر میں ملالیتی تھیں) (ایک دن) آنحضرت صلی اللہ علیہ نے ان کو پسینہ جمع کرتے ہوئے دیکھا تو) پوچھا کہ ام سلیم یہ تم کیا کر رہی ہو؟ ام سلیم ؓ نے کہا کہ یہ آپ کا پسینہ ہے جس کو جمع کرکے ہم اپنے عطر میں ملالیتے ہیں، بات یہ ہے کہ آپ ﷺ کا پسینہ مبارک تمام خوشبوؤں سے بہتر خوشبو ہے۔ اور ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ ام سلیم نے کہا یا رسول اللہ ﷺ اس پسینہ کو ہم اپنے بچوں کے لئے باعث برکت تصور کرتی ہیں (یعنی آپ ﷺ کے مبارک پسینہ کو ہم اپنے بچوں کے بدن اور منہ پر ملتی ہیں اور یقین رکھتی ہیں کہ وہ بچے اس پسینہ کی برکت سے آفات اور بلاؤں سے محفوظ رہیں گے) آپ ﷺ نے فرمایا تم نے صحیح کہا اور اچھا کیا۔ ( بخاری ومسلم )

تشریح
حضرت ام سلیم ؓ حضرت انس ؓ کی والدہ ہیں جو آنحضرت ﷺ کے خادم خاص تھے یہ بڑی عاقلہ اور فاضلہ خاتون تھیں، اللہ نے اپنی اور اپنے دین کی اور اپنے رسول کی محبت کا وافر حصہ ان کو عطا فرمایا تھا کسی رضاعی یا نسبی رشتے سے آنحضرت ﷺ کی محرم عورتوں میں سے تھیں، اسی لئے آنحضرت ﷺ دوپہر کے وقت ان کے ہاں جا کر قیلولہ فرما لیا کرتے تھے
Top