مشکوٰۃ المصابیح - نبی کریم ﷺ کے اسماء مبارک اور صفات کا بیان - حدیث نمبر 5706
وعن سماك بن حرب عن جابر بن سمرة قال : كان رسول الله صلى الله عليه و سلم ضليع الفم أشكل العينين منهوش العقبين قيل لسماك : ما ضليع الفم ؟ قال : عظيم الفم . قيل : ما أشكل العينين ؟ قال : طويل شق العين . قيل : ما منهوش العقبين ؟ قال : قليل لحم العقب . رواه مسلم
آنحضرت ﷺ کے قدوقامت وغیرہ کا ذکر :
اور حضرت سماک ابن حرب، حضرت جابر ابن سمرۃ ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا رسول کریم ﷺ کشادہ دہن تھے آپ ﷺ کی آنکھوں میں سرخی ملی ہوئی تھی اور ایڑیاں کم گوشت تھیں (روای کہتے ہیں کہ) حضرت سماک سے پوچھا گیا کہ ضلیع الفم سے کیا مراد ہے؟ تو انہوں نے کہا کہ اس کے معنی ہیں بڑے منہ والا! ان سے پوچھا گیا کہ اشکل العین کے کیا معنی ہیں؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ اس کے معنی ہیں دائرہ چشم کا بڑا ہونا پھر ان سے پوچھا گیا کہ منہوش العقبین کے کیا معنی ہیں؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ وہ ایڑیاں جن پر گوشت کم ہو۔ (مسلم)

تشریح
کشادہ دہن سے کیا مراد یہ ہے کہ آپ ﷺ کے منہ کا بایا بڑا تھا اور یہ چیز عرب میں مردوں کے لئے قابل تعریف سمجھی جاتی ہے جب کہ کسی مرد کے منہ کا بایا چھوٹا ہونا ایک عیب مانا جاتا ہے۔ اور بعض حضرات نے کشادہ دہنی سے فصاحت و بلاغت مراد لی ہے۔ آنکھوں کی سفیدی میں سرخی سے مراد یہ ہے کہ آپ ﷺ کی آنکھوں میں سرخ ڈورے بہت نمایاں تھے! واضح رہے کہ حضرت سماک نے اشکل العین کے جو یہ معنی بیان کئے کہ دائرہ چشم کا بڑا ہونا تو یہ ان کا سہو ہے، اصل معنی وہی ہیں جو ترجمہ میں ذکر کئے گئے ہیں، تمام ائمہ لغت نے بھی اس لفظ کے یہی معنی لکھے ہیں۔
Top