مشکوٰۃ المصابیح - سیدالمرسلین کے فضائل ومناقب کا بیان - حدیث نمبر 5667
وعن أنس قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : أنا أكثر الأنبياء تبعا يوم القيامة وأنا أول من يقرع باب الجنة . رواه مسلم
امت محمدیہ کی تعداد سب سے زیادہ ہوگی :
اور حضرت انس کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا قیامت کے دن پیغمبروں میں سے جس پیغمبر کے ماننے والوں کی تعداد سب سے زیادہ ہوگی وہ میں ہوں گا اور جنت کا دروازہ سب سے پہلے جو شخص کھٹکھٹائے گا (یعنی کھلوائے گا) وہ بھی میں ہی ہوں گا (مسلم)

تشریح
قیامت کے دن امت محمدیہ کی تعداد کی کثرت کے بارے میں پہلے ایک حدیث گذر چکی ہے کہ آپ ﷺ کی امت تمام اہل جنت کی مجموعی تعداد کا دو تہائی حصہ ہوگی۔ اس سے معلوم ہوا کہ کسی شخص کی اتباع اور پیروی کرنے والوں کی کثرت، اس شخص کی فضیلت و برتری کا باعث بنتی ہے، اس لئے کہا جاتا ہے کہ امام ابوحنیفہ کا مرتبہ زیادہ ہے کیونکہ ائمہ فقہ میں سے ان ہی کا مسلک زیادہ رائج ہے اور مسلمانوں کی اکثریت اسلام کے فروعی احکام میں ان ہی کی پیروکار ہے، اسی طرح قاریوں میں امام عاصم کا مرتبہ بلند تر ہے کیونکہ فن تجویدوقرأت میں ان کے پیروکار زیادہ ہیں۔
Top