مشکوٰۃ المصابیح - سیدالمرسلین کے فضائل ومناقب کا بیان - حدیث نمبر 5645
وعن أبي هريرة قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : أنا سيد ولد آدم يوم القيامة وأول من ينشق عنه القبر وأول شافع وأول مشفع . رواه مسلم
قیامت کے دن آنحضرت ﷺ کی سرداری :
اور حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا قیامت کے دن میں تمام اولاد آدم کا سردار ہوں گا اور سب سے پہلے قبر سے میں ہی اٹھوں گا نیز سب سے پہلے میں ہی شفاعت کروں گا اور سب سے پہلے میری ہی شفاعت قبول ہوگی۔ (مسلم )

تشریح
مطلب یہ کہ قیامت کے دن تمام انسانی کمالات وصفات اور تمام تر عظمتوں اور ان کا مظہر آنحضرت ﷺ کی ذات گرامی ہوگی، اس دن مخلوقات میں سے نہ کسی کا درجہ آپ ﷺ سے بڑا ہوگا اور نہ آپ ﷺ کے علاوہ کوئی اور ذات سرداری وسربراہی کی سزا وار قرار پائے گی۔ واضح رہے کہ محمد عربی ﷺ دنیا و آخرت دونوں جہاں میں تمام لوگوں کے سردار وآقا ہیں، لیکن قیامت کے دن کی قید اس لئے لگائی گئی ہے کہ اس دن آنحضرت ﷺ کی سرداری اور برتری کا ظہور کسی بھی شخص کے اختلاف وعناد کے اظہار کے بغیر ہوگا، جب کہ اس دنیا میں کفر شرک اور نفاق کی طاقتیں نہ صرف حیات مبارک میں آپ ﷺ کی سرداری و برتری کی مخالف ومعاند رہیں بلکہ بعد میں بھی ان کا اختلاف وعناد ظاہر رہا۔ اس حدیث کے بین السطور سے معلوم ہوا کہ آنحضرت ﷺ فرشتوں پر بھی فضیلت و برتری رکھتے ہیں اور آپ ﷺ کی ذات افضل المخلوقات کو اکمل الموجودات ہے چناچہ بعض حدیثوں میں یہ جو فرمایا گیا ہے کہ تم لوگ پیغمبروں کو ایک دوسرے پر فضیلت نہ دو اور نہ مجھ کو موسیٰ (علیہ السلام) اور یونس (علیہ السلام) سے افضل کہو، تو اس کی مخالف کی توجیہہ پیچھے گذر چکی ہے۔
Top