مشکوٰۃ المصابیح - دوزخ اور دوزخیوں کا بیان - حدیث نمبر 5595
وعن الحسن قال : حدثنا أبو هريرة عن رسول الله صلى الله عليه و سلم قال : الشمس والقمر ثوران مكوران في النار يوم القيامة . فقال الحسن : وما ذنبهما ؟ فقال : أحدثك عن رسول الله صلى الله عليه و سلم فسكت الحسن . رواه البيهقي في كتاب البعث والنشور
چاند وسورج سپرد آگ کردئیے جائیں گے :
اور حضرت حسن بصری (رح) کہتے ہیں کہ حضرت ابوہریرہ ؓ نے ہم سے رسول کریم ﷺ کی یہ حدیث بیان کی کہ آپ ﷺ نے فریاما قیامت کے دن سورج اور چاند کو پنیر کے دو ٹکڑوں کی طرح لپیٹ کر ( دوزخ کی آگ میں ڈال دیا جائے گا حضرت حسن بصری (رح) کہتے ہیں کہ میں نے یہ حدیث سن کر حضرت ابوہریرہ ؓ سے پوچھا کہ آخر سورج و چاند کیا گناہ کرتے ہیں کہ ان کو آگ کے سپرد کردیا جائے گا حضرت ابوہریرہ ؓ نے جواب دیا میں نے جو کچھ بیان کیا وہ رسول کریم ﷺ کی حدیث ہے حضرت حسن بصری (رح) سن کر خاموش ہوگئے۔ اس روایت کو بیہقی نے کتاب البعث والنشور میں نقل کیا ہے۔

تشریح
حضرت ابوہریرہ ؓ نے اپنے مذکورہ جواب کے ذریعہ گویا حضرت حسن بصری (رح) کو متنبہ کیا کہ تم قیاس کو صریح نص (یعنی حدیث کے مقابل کر رہے ہو اور یہ سمجھ رہے ہو کہ دخول دوزخ کا اصل موجب عمل ہے حالانکہ اصل چیز اللہ تعالیٰ کی مشیت ہے کہ وہ جو چاہے کرے۔ یہ بات علامہ طیبی (رح) نے لکھی ہے لیکن زیادہ درست یہ وضاحت ہے کہ حضرت حسن بصری کے کہنے کا مقصد گویا اس خواہش کا اظہار تھا کہ حضرت ابوہریرہ ؓ وہ حکمت بھی بیان کردیں جو سورج و چاند کو دوزخ کی آگ کے سپرد کئے جانے کے پیچھے کار فرما ہوگی اور حضرت ابوہریرہ ؓ کے جواب کا مطلب یہ تھا کہ میں نے آنحضرت ﷺ سے جو کچھ سنا اس کو تمہارے سامنے بیان کردیا اس سے زیادہ مجھے بھی کچھ معلوم نہیں۔ ویسے بعض علماء نے لکھا ہے کہ سورج و چاند کو دوزخ میں اس لئے ڈالا جائے گا کہ دوزخ کی آگ میں ان دونوں کی حرارت و تمازت بھی شامل ہوجائے اور دوزخیوں پر عذاب کی شدت اور بڑھ جائے دیلمی (رح) نے مسند فردوس میں حضرت عمر ؓ سے بطریق مرفوع نقل کیا ہے کہ سورج و چاند کا رخ عرش کی طرف ہے اور ان کی پشت دنیا کی طرف ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ اگر ان دونوں کا رخ دنیا کی طرف ہوتا تو دنیا والے ان کی حرارت و تمازت ہرگز برداشت نہیں کرسکتے تھے اور بعض نے یہ لکھا ہے کہ مشرک چونکہ چاند وسورج کی پوجا کرتے ہیں اس لئے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن ان دونوں کو دوزخ میں جھونک کر مشرکین کو شرمندہ کرے گا کہ تم لوگ جن چیزوں کو اللہ مانتے تھے اب دیکھو ان کا کیا حال ہے۔
Top