مشکوٰۃ المصابیح - دوزخ اور دوزخیوں کا بیان - حدیث نمبر 5572
وعن النعمان بن بشير قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : إن أهون أهل النار عذابا من له نعلان وشراكان من نار يغلي منهما دماغه كما يغلي المرجل ما يرى أن أحدا أشد منه عذابا وإنه لأهونهم عذابا . متفق عليه
دوزخ کا سب سے ہلکا عذاب :
اور حضرت نعمان بن بشیر ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا حقیقت یہ ہے کہ دوزخیوں میں سے جو شخص سب سے ہلکے عذاب میں مبتلا ہوگا اس کو آگ کی دو جوتیاں پہنائی جائیں گی جن کے اوپر آگ کے دو تسمے ہوں گے (یعنی ان جوتیوں کے تلوے بھی آگ کے ہوں گے جو پیروں کے نیچے کے حصے میں ہوں گے اور ان کے تسمے بھی آگ کے ہوں گے جو پیروں کے اوپر کے حصے پر ہوں گے) اور ان دونوں (یعنی جوتیوں کے تلوؤں اور تسموں کی تپش و حرارت سے ان کا دماغ اس طرح جوش مارے گا جس طرح دیگ جوش کھاتی ہے۔ وہ شخص چونکہ دوسرے دوزخیوں کی حالت و کیفیت سے بیخبر ہوگا اس لئے) یہ خیال کرے گا کہ اس سے زیادہ سخت عذاب میں کوئی مبتلا نہیں ہے حالانکہ وہ سب سے ہلکے عذاب میں مبتلا ہوگا۔

تشریح
اس حدیث سے صراحۃ معلوم ہوتا ہے کہ عذاب کے اعتبار سے اہل دوزخ متفاوت ہوں گے کہ کوئی سخت ترین عذاب میں مبتلا ہوگا اور کوئی ہلکے عذاب میں،
Top