مشکوٰۃ المصابیح - حوض اور شفاعت کا بیان - حدیث نمبر 5514
عن ابن عمر أن رسول الله صلى الله عليه و سلم قال : إن أمامكم حوضي ما بين جنبيه كما بين جرباء وأذرح . قال بعض الرواة : هما قريتان بالشام بينهما مسيرة ثلاث ليال . وفي رواية : فيه أباريق كنجوم السماء من ورده فشرب منه لم يظمأ بعدها أبدا . متفق عليه
حوض کوثر کی وسعت
اور حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا تمہارے آگے ( قیامت کے دن) میرا حوض کوثر ( ظاہر ہونے والا) ہے جس کے دونوں کناروں کا درمیانی فاصلہ اتنا ہے جتنا جربا اور اذرح کا درمیانی فاصلہ ہے۔ کسی راوی کا کہنا ہے کہ جربا اور اذرح ملک شام میں دو بستیاں ہیں جن کے درمیان تین دن کی مسافت ہے۔ اور ایک حدیث میں یہ الفاظ بھی ہیں کہ ( اس حوض) کے دونوں کناروں پر آب خورے رکھے ہوں گے جو ( چمک دمک اور کثرت کے اعتبار سے) آسمان کے ستاروں کی مانند ہوں گے، جو شخص اس حوض پر آئے گا اور اس کا پانی پیئے گا وہ پھر کبھی پیاسا نہ ہوگا۔ ( بخاری ومسلم)

تشریح
بعض محققین نے لکھا ہے کہ ملک شام میں جربا ایک بستی کا نام ہے جو دراصل اذرح کے بالکل قریب واقع ہے لہذا یہ کہنا صحیح نہیں ہے کہ جربا اور اذرح کے درمیان تین دن کی مسافت ہے! اس صورت میں چونکہ حدیث کا مہفوم گنجلک ہوجاتا ہے اس لئے محدثین نے یہ تحقیق کی ہے کہ اس حدیث کے کسی راوی کے وہم میں مبتلا ہوجانے کی وجہ سے وہ الفاظ نقل نہیں ہوئے جن سے حوض کوثر کی وسعت کو ظاہر کرنا مقصود تھا، چناچہ دار قطنی کی روایت دیکھنے سے اس بات کی تائید ہوتی ہے جو یوں ہے۔ یعنی میرے حوض کے دونوں کناروں کا درمیانی فاصلہ اتنا ہے جتنا کہ مدینہ اور جربا واذرح کے درمیان فاصلہ ہے۔
Top