مشکوٰۃ المصابیح - حوض اور شفاعت کا بیان - حدیث نمبر 5513
وعن ابن مسعود قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : يرد الناس النار ثم يصدون منها بأعمالهم فأولهم كلمح البرق ثم كالريح ثم كحضر الفرس ثم كالراكب في رحله ثم كشد الرجل ثم كمشيه . رواه الترمذي والدارمي
پل صراط پر سے گزرنے کا حکم
اور حضرت ابن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا لوگ یعنی اہل ایمان ( پل صراط کے اوپر سے گزرنے کے وقت کہ جو دوزخ کے اوپر رکھا ہوگا آگ پر حاضر ہوں گے ( یعنی اس کو اپنی آنکھوں سے دیکھیں گے) اور پھر اپنے اپنے اعمال کے مطابق اس سے نجات پائیں کے ( اور پل صراط کو آسانی کے ساتھ یا پریشانی سے عبور کرلیں گے) چناچہ ان میں اول اور سب سے افضل لوگ وہ ہوں گے جو ( پل صراط پر سے بجلی) کو ندے کی طرح گزر چائیں گے۔ پھر ( وہ لوگ ہوں گے جو) ہوا کے جھونکے کی طرح، پھر ( وہ لوگ ہوں گے جو) گھوڑے کی دوڑ کی مانند، پھر ( وہ لوگ ہوں گے جو) اپنے اونٹ پر سوار کی مانند پھر ( وہ لوگ ہوں گے جو) آدمی کے دوڑنے کی مانند اور پھر ( وہ لوگ ہوں گے جو) آدمی کے ( معمول کے مطابق) پیدل چلنے کی مانند (گزریں گے)۔ اس روایت کو ترمذی اور دارمی نے نقل کیا ہے۔
Top