مشکوٰۃ المصابیح - حوض اور شفاعت کا بیان - حدیث نمبر 5509
5602 - [ 37 ] ( ضعيف ) وعن أبي سعيد أن رسول الله صلى الله عليه و سلم قال : إن من أمتي من يشفع للقبيلة ومنهم من يشفع للعصبة ومنهم من يشفع للرجل حتى يدخلوا الجنة رواه الترمذي
شفاعت کا ذکر
اور حضرت ابوسعید ؓ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا میری امت میں سے ( جن لوگوں کو شفاعت کا حق و اذن حاصل ہوگا، جیسے علماء شہدا اور صلحاء ان میں سے) کوئی تو ( اپنے متعلقین) کی کئی جماعتوں کی شفاعت کرے گا کوئی ایک عصبہ (کے لوگوں کے برابر اپنے متعلقین) کی شفاعت کرے گا اور کوئی اپنے متعلق) صرف ایک ہی آدمی کی سفارش کرے گا، غرضیکہ اسی طرح ہر ایک کی شفاعت کے نتیجہ میں ساری امت جنت میں داخل ہوجائے گی۔ ( ترمذی)

تشریح
قبیلہ ویسے تو بڑے خاندان، یا ایک باپ کی کئی پشتوں کے بیٹوں کو کہتے ہیں، لیکن عام طور پر اس لفظ کا اطلاق بہت زیادہ لوگوں پر ہوتا ہے اور عصبہ دس سے چالیس تک افراد کی ٹولی کو کہتے ہیں۔
Top