مشکوٰۃ المصابیح - حوض اور شفاعت کا بیان - حدیث نمبر 5499
وعن ابن عمر قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : إذا صار أهل الجنة إلى الجنة وأهل النار إلى النار جيء بالموت حتى يجعل بين الجنة والنار ثم يذبح ثم ينادي مناد : يا أهل الجنة لا موت ويا أهل النار لا موت . فيزداد أهل الجنة فرحا إلى فرحهم ويزداد أهل النار حزنا إلى حزنهم . متفق عليه
جب موت کو بھی موت کے سپرد کردیا جائے گا
اور حضرت ابن عمر ؓ کہتے ہیں جب جنتی جنت میں اور دوزخی دوزخ میں ( اپنی اپنی جگہ) جالیں گے تو موت کو لایا جائے گا ( اور بعض روایتوں میں یہ ہے کہ موت کو ایک دنبہ کی شکل میں لایا جائے گا) اور اس کو جنت و دوزخ کے درمیان ڈال کر ذبح کردیا جائے گا، پھر اعلان کرنے والا اعلان کرے گا کہ اے جنتیوں! ( سن لو) اب موت کا کوئی وجود نہیں رہا ( جو بھی شخص جہاں اور جس حالت میں ہے، اس پر کبھی موت کا سایہ نہیں پڑے گا، ہر ایک کو ہمیشہ ہمیشہ کی زندگی حاصل ہوگئی ہے) اور اے دوزخیو! ( تم بھی سن لو) اب موت کا کوئی وجود نہیں رہا۔ ( یہ اعلان سن کر) اہل جنت کی فرحت ومسرت کا کوئی ٹھکانہ نہیں رہے گا اور اہل دوزخ رنج وغم کے دریا میں اور زیادہ ڈوب جائیں گے۔ (بخاری ومسلم )
Top