مشکوٰۃ المصابیح - حوض اور شفاعت کا بیان - حدیث نمبر 5489
وعن حذيفة في حديث الشفاعة عن رسول الله صلى الله عليه و سلم قال : وترسل الأمانة والرحم فتقومان جنبتي الصراط يمينا وشمالا رواه مسلم
امانت اور قرابت داری کی اہمیت
اور حضرت حذیفہ ؓ نے رسول کریم ﷺ سے شفاعت کے سلسلہ کی ( تفصیلی) حدیث نقل کرتے ہوئے بیان کیا کہ آپ ﷺ نے ( پھر بعد میں یہ بھی) فرمایا کہ امانت اور رحم یعنی قرابت داری کو بھیجا جائے گا اور وہ دونوں پل صراط کے دائیں بائیں جانب کھڑی ہوجائیں گی۔ (مسلم )

تشریح
امانت یعنی لوگوں کے مال و اسباب اور حقوق کی حفاظت کرنا اور رحم یعنی ناتا کہ جس کو قرابت داری بھی کہتے ہیں، یہ دونوں باتیں چونکہ نہایت اہمیت اور بہت زیادہ فضیلت رکھتی ہیں اور اسی وجہ سے ان کا اہتمام کرنا اور ان کی رعایت کو ملحوظ رکھنا بندوں پر لازم ہے۔ اس لئے قیامت کے دن ان کو صورت دے کر پل صراط کے دونوں طرف کھڑا کردیا جائے گا تاکہ یہ امانت دار اور خیانت دار، ناتا جوڑنے والے اور ناتا توڑنے والے کے حق میں گواہی دیں اور اس کے خلاف احتجاج کریں چناچہ جس شخص نے اپنی دنیاوی زندگی میں امانت کی ادائیگی میں کوئی کوتاہی نہیں کی ہوگی اور قرابت داری کے تمام حقوق پوری طرح ادا کئے گئے ہوں گے، یہ دونوں اس کے حق میں مظاہرہ کریں گے اور اس کی نیکی پر زور و شور سے گواہی دیں گے اور جس شخص نے امانت کی ادائیگی میں کوتاہی اور بددیانتی کی ہوگی اور قرابتداری کا حق ادا نہیں کیا ہوگا، یہ دونوں اس کے خلاف احتجاج کریں گے اور ان کی برائی کو زور وشور سے بیان کریں گے تاکہ دونوں طرح کے لوگوں کے درمیان امتیاز ہوجائے اور ہر شخص آسانی کے ساتھ پہچان لیا جائے کہ اس نے ان دونوں کے سلسلہ میں کیا عمل کیا تھا۔ پس اس حدیث میں اس امر کی ترغیب ہے کہ ان دونوں کے حقوق کی ادائیگی اور ان کی بہر صورت ملحوظ رکھنے کا پورا پورا اہتمام رکھنا چاہئے۔
Top