مشکوٰۃ المصابیح - حوض اور شفاعت کا بیان - حدیث نمبر 5481
وعن عبد الله بن عمرو قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم حوضي مسيرة شهر وزواياه سواء ماؤه أبيض من اللبن وريحه أطيب من المسك وكيزانه كنجوم السماء من يشرب منها فلا يظمأ أبدا . متفق عليه .
حوض کوثر کی فضیلت
اور حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا۔ یعنی حوض کوثر، ایک ماہ کی مسافت کے بقدر دراز ہے اور اس کے چاروں کنارے برابر ہیں ( یعنی لمبائی چوڑائی میں وہ مربع ہے) اس کا پانی دودھ سے زیادہ سفید اور اس کی بومشک سے زیادہ خوشبودار ہے اور اس کے آب خورے ( اپنی چمک ودمک اور کثرت و زیادتی کے اعتبار سے آسمان کے ستاروں کی طرح ہیں اور جو شخص اس کا پانی پی لے گا اس کو پھر کبھی پیاس نہ لگے گی۔، ( بخاری ومسلم )

تشریح
اس کو پھر کبھی پیاس نہ لگے گی۔ اس سے معلوم ہوا کہ جنت میں پانی یا کسی بھی مشروب کا پینا پیاس کی وجہ سے نہیں بلکہ حصول لذات کے لئے ہوگا جیسا کہ جنت میں کوئی چیز کھانا، بھوک کی بنیاد پر نہیں بلکہ ازراہ تنعم ہوگا کیونکہ جنت تو وہ نظام ہے جہاں کسی کو نہ بھوک لگے گی اور نہ پیاس، قرآن کریم میں اس حقیقت کی طرف یوں اشارہ فرمایا گیا ہے، وان لک ان لا تجوع فیہا ولا تعری وانک لا تظموأ فیہا ولا تضحی یعنی یہاں جنت میں تو تمہارے لئے ( یہ آرام) ہے کہ تم نہ کبھی بھوکے رہو گے اور نہ ننگے ہوگے بلا شبہ تم نہ یہاں پیاسے ہوگے اور نہ دھوپ میں تپوگے۔
Top