مشکوٰۃ المصابیح - قیامت سے پہلے ظاہر ہونے والی نشانیاں اور دجال کا ذکر - حدیث نمبر 5399
عن المغيرة بن شعبة قال ما سأل أحد رسول الله صلى الله عليه وسلم عن الدجال أكثر مما سألته وإنه قال لي ما يضرك ؟ قلت إنهم يقولون إن معه جبل خبز ونهر ماء . قال هو أهون على الله من ذلك . متفق عليه .
اہل ایمان کو دجال سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں
اور حضرت مغیرہ بن شعبہ ؓ کہتے ہیں کہ دجال کے بارے میں جس قدر میں نے رسول کریم ﷺ سے پوچھا ہے اتنا کسی اور نے نہیں پوچھا! چناچہ (ایک دن) آپ ﷺ نے مجھ سے فرمایا کہ دجال تمہیں کوئی ضرر نہیں پہنچا سکے گا یعنی تمہارے اوپر چونکہ حق تعالیٰ کی عنایت و حمایت کا سایہ ہوگا اس لئے دجال تمہیں گمراہ نہیں کرسکے گا میں نے عرض کیا کہ لوگ یہ کہتے ہیں کہ اس کے ساتھ روٹیوں کا پہاڑ ( یعنی پہاڑ کے بقدر غذائی ضروریات کا ذخیرہ) ہوگا اور پانی کی نہر اس وقت جب کہ لوگ قحط سالی کا شکار ہوں گے اگر کوئی شخص بھوک و پیاس سے اضطرار کی حالت کو پہنچ جائے تو وہ کیا کرے؟ آنحضرت ﷺ نے فرمایا دجال اللہ تعالیٰ کی نزدیک اس سے زیادہ ذلیل ہے۔ ( بخاری ومسلم)

تشریح
اس سے زیادہ ذلیل ہے کا مطلب یہ ہے کہ دجال اپنی طاقت وقوت کے جو مظاہر پیش کرے گا وہ سب بےحقیقت ہونگے کہ ان چیزوں کی حیثیت شعبدہ بازی، فریب کاری اور نظر بندی سے زیادہ اور کچھ نہیں ہوگی وہ اللہ کے نزدیک اس قدر ذلیل و بےحیثیت ہے کہ حقیقت کے اعتبار سے اس کو اتنی زیادہ طاقت وقدرت عطا نہیں ہوسکتی اور وہ اس بات پر قادر ہی نہیں ہوسکتا کہ اپنے عقیدہ وعمل پر مضبوطی سے قائم رہنے والے اہل ایمان کو گمراہ کرسکے لہٰذا اہل ایمان دجال کی اس مافوق الفطرت طاقت کو دیکھ کر کہ جو صرف ظاہر میں طاقت نظر آئے گی اور حقیقت میں دھوکہ کے علاوہ کچھ نہیں ہوگا! ہرگز خوفزدہ نہیں ہوں گے بلکہ وہ تو اس کی شعبدہ بازیوں اور اس کے محیر العقول کارناموں کو دیکھ کر اس کے دجل و فریب اور جھوٹ پر اپنے یقین کو اور زیادہ پختہ کریں گے۔
Top