مشکوٰۃ المصابیح - قیامت سے پہلے ظاہر ہونے والی نشانیاں اور دجال کا ذکر - حدیث نمبر 5395
وعن عمران بن حصين قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم من سمع بالدجال فلينأ منه فو الله إن الرجل ليأتيه وهو يحسب أنه مؤمن فيتبعه مما يبعث به من الشبهات رواه أبو داود .
دجال سے دور رہنے کی تاکید
اور حضرت عمران ابن حصین کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص دجال کے نکلنے کی خبر سنے اس کو چاہیے کہ وہ اس سے دور رہے اللہ کی قسم، آدمی دجال کے پاس آئے گا اور اس کا گمان تو یہ ہوگا کہ میں مؤمن ہوں لیکن وہ ان چیزوں کی وجہ سے شبہات میں پڑ کر جو دجال کو دی گئی ہوں گی ( جیسے سحر و شعبد بازی اور مردہ کو زندہ کردینے کی قدرت وغیرہ اس کی اطاعت قبول کرے گا اور اس پر ایمان لے آئے گا۔ ( ابوداؤد)

تشریح
اس کو چاہیے کہ اس سے دور رہے کا حاصل یہ ہے کہ برائی کے قریب جانا خطرہ وخوف سے خالی نہیں ہونا جب کہ اس سے دور رہنا بہتری و بھلائی کا ضامن ہوتا ہے، حق تعالیٰ نے فرمایا ولا ترکنوا الی الذین ظلموا فتمسکم النار۔ لہٰذا جب دجال ظاہر ہو تو اس وقت جو بھی اہل ایمان ہو اس کو چاہیے کہ وہ دجال سے دور رہے۔
Top