Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (16655 - 16818)
Select Hadith
16655
16656
16657
16658
16659
16660
16661
16662
16663
16664
16665
16666
16667
16668
16669
16670
16671
16672
16673
16674
16675
16676
16677
16678
16679
16680
16681
16682
16683
16684
16685
16686
16687
16688
16689
16690
16691
16692
16693
16694
16695
16696
16697
16698
16699
16700
16701
16702
16703
16704
16705
16706
16707
16708
16709
16710
16711
16712
16713
16714
16715
16716
16717
16718
16719
16720
16721
16722
16723
16724
16725
16726
16727
16728
16729
16730
16731
16732
16733
16734
16735
16736
16737
16738
16739
16740
16741
16742
16743
16744
16745
16746
16747
16748
16749
16750
16751
16752
16753
16754
16755
16756
16757
16758
16759
16760
16761
16762
16763
16764
16765
16766
16767
16768
16769
16770
16771
16772
16773
16774
16775
16776
16777
16778
16779
16780
16781
16782
16783
16784
16785
16786
16787
16788
16789
16790
16791
16792
16793
16794
16795
16796
16797
16798
16799
16800
16801
16802
16803
16804
16805
16806
16807
16808
16809
16810
16811
16812
16813
16814
16815
16816
16817
16818
مشکوٰۃ المصابیح - قیامت کی علامتوں کا بیان - حدیث نمبر 5532
وعن أبي سعيد قا ل : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : إن الله تعالى يقول لأهل الجنة يا أهل الجنة فيقولون لبيك ربنا وسعديك والخير كله في يديك فيقول : هل رضيتم ؟ فيقولون : وما لنا لا نرضى يا رب وقد أعطيتنا ما لم تعط أحدا من خلقك ؟ فيقول ألا أعطيكم أفضل من ذلك ؟ فيقولون : يا رب وأي شيء أفضل من ذلك ؟ فيقول : أحل عليكم رضواني فلا أسخط عليكم بعده أبدا . متفق عليه
حق تعالیٰ کی خوشنودی
اور حضرت ابوسعید خدری ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ جنتیوں کو ( مخاطب کرنے کے لئے) آواز دے گا کہ اے جنتیو! تمام جنتی ( یہ آواز سن کر) جواب دیں گے کہ ہمارے پروردگار! ہم حاضر ہیں، تیری خدمت میں موجود ہیں، تمام تر بھلائی تیرے ہی قبضہ قدرت اور ارادے میں ہے ( کہ جس کو چاہے عطا کرے )۔ اللہ تعالیٰ فرماے گا ( میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ) کیا تم ( جنت کا انعام پاکر ( مجھ سے راضی وخوش ہو؟ وہ عرض کریں گے کہ پروردگار! بھلا ہم آپ سے راضی وخوش کیوں نہیں ہوں گے، آپ نے تو ہمیں وہ بڑی سے بڑی نعمت اور سرفرازی عطا فرمائی ہے جو اپنی مخلوق سے کسی کو بھی عطا نہیں کی اللہ تعالیٰ فرمائے گا کیا میں اس سے بھی بڑی اور اس سے بھی بہتر نعمت تمہیں عطا نہ کروں؟ وہ کہیں گے کہ پروردگار! اس سے بھی بڑی اور اس سے بھی بہتر نعمت اور کیا ہوگی؟ اللہ تعالیٰ نے فرمایا میں تمہیں اپنی رضا و خوشنودی عطا کروں گا اور پھر تم سے کبھی نا خوش نہ ہوں گا۔ ( بخاری ومسلم )
تشریح
مولیٰ کریم کا اپنے بندے سے راضی وخوش ہوجانا تمام نعمتوں اور سعادتوں کے حاصل ہوجانے کی ضمانت ہے لہٰذا جب پروردگار اہل جنت کے تئیں اپنی رضا و خوشنودی کا اظہار فرما دے گا تو گویا انہیں تمام ہی نعمتیں اور سرفرازیاں حاصل ہوجائیں گی اور عظیم ترین نعمت دیدار الہٰی، بھی اسی کا ثمرہ و نتیجہ ہے۔ پہلے حق تعالیٰ جنتیوں سے پوچھیں گے کہ آیا تم مجھ سے خوش و راضی ہو؟ اور جب ان کی طرف سے اثبات میں جواب مل جائے گا تب حق تعالیٰ ان کے تئیں اپنی رضا و خوشنودی کا اظہار فرمائیں گے۔ تاکہ واضح ہوجائے بندے سے اللہ تعالیٰ کے راضی وخوش ہونے کی دلیل و علامت یہ ہے کہ وہ بندہ اللہ تعالیٰ کو راضی وخوش پاتا ہے تو سمجھ لینا چاہئے کہ اس کا پروردگار بھی اس سے راضی وخوش ہے منقول ہے کہ صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین آپس میں یہ بحث وتمحیص اور غور وفکر کیا کرتے تھے کہ اس بات کو جاننے کا ذریعہ کیا ہوسکتا ہے کہ ہمارا پروردگار ہم سے راضی وخوش ہے؟ آخر کار انہوں نے اس پر اطلاق کیا کہ خود ہم اپنے رب سے راضی وخوش ہیں تو ہمیں یقین رکھنا چاہئے کہ ہمارا رب بھی ہم سے راضی وخوش ہے۔ اور پھر تم سے کبھی ناخوش نہ ہوگا۔ ظاہر ہے یہ اہل جنت کے حق میں سب سے بڑی سرفرازی کی بشارت ہوگی کہ ان کا پروردگار ہمیشہ ہمیشہ ان سے راضی وخوش رہے گا۔ اس سعادت ونعمت سے بڑی سعادت ونعمت اور کیا ہوسکتی ہے، حقیقت تو یہ ہے کہ حق تعالیٰ کی تھوڑی سی بھی رضا و خوشنودی پوری جنت اور جنت کی تمام نعمتوں اور سعادتوں سے بڑھ کر ہے چہ جائیکہ وہ رضا و خوشنودی مستقل طور پر اور ہمیشہ کے لئے حاصل ہوجائے، خود اللہ تعالیٰ نے فرمایا ورضوان من اللہ اکبر لہٰذا ہر صاحب ایمان کو یہی التجا کرنی چاہئے کہ اللہم ارض عنا وارضنا عنک ( اے اللہ! ہم سے راضی ہوجائیے اور ہمیں اپنے سے راضی کیجئے۔
Top