مشکوٰۃ المصابیح - قیامت کی علامتوں کا بیان - حدیث نمبر 5353
عن أنس قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم لا تقوم الساعة حتى يتقارب الزمان فتكون السنة كالشهر والشهر كالجمعة وتكون الجمعة كاليوم ويكون اليوم كالساعة وتكون الساعة كالضرمة بالنار . رواه الترمذي
زمانہ کی تیز رفتاری، قیامت کی علامتوں میں سے ہے
حضرت انس ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا قیامت اس وقت تک نہیں آئے گی جب تک کہ زمانہ قریب نہ ہوجائے گا ( یعنی زمانہ کی گردش تیز نہ ہوجائے گی اور دن و رات جلد جلد نہ گزرنے لگیں گے اور زمانہ کی تیز رفتاری اس کیفیت وحالت کے ساتھ ہوگی کہ) سال مہینہ کے برابر، مہینہ ہفتہ کے برابر ہوجائے گا اور ایک گھنٹہ اتنا مختصر ہوجائے گا جیسے آگ کا شعلہ (گھاس کے تنکے پر) سلگ جاتا ہے (یعنی جھٹ سے جل کر بجھ جاتا ہے۔ (ترمذی)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ آخر زمانہ میں دنوں اور ساعتوں میں برکت کم ہوجائے کی، وقت اس قدر جلد اور تیزی کے ساتھ گزرتا معلوم ہوگا کہ اس کا فائدہ مند اور کار آمد ہونا معدوم ہوجائے گا یا یہ مراد ہے کہ اس زمانہ میں لوگ تفکرات اور پریشانیوں میں گھرے رہنے اور اپنے دل و دماغ پر بڑے بڑے فتنوں کے نازل ہونے مصائب وآفات اور طرح طرح کی مشغولیوں کا شدید تر دباؤ رکھنے کی وجہ سے وقت کے گذرنے کا ادراک و احساس تک نہیں کر پائیں گے اور انہیں یہ جاننا مشکل ہوجائے گا کہ کب دن گذر گیا اور کب رات ختم ہوگئی خطابی نے لکھا ہے کہ حضور ﷺ نے زمانہ اور وقت کی جس تیز رفتاری کا ذکر فرمایا ہے اس کا ظہور حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) اور امام مہدی کے زمانہ میں ہوگا۔
Top