مشکوٰۃ المصابیح - قیامت کی علامتوں کا بیان - حدیث نمبر 5346
وعن جابر قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم يكون في آخر الزمان خليفة يقسم المال ولا يعده . وفي رواية قال يكون في آخر أمتي خليفة يحثي المال حثيا ولا يعده عدا . رواه مسلم . ( متفق عليه )
مال ودولت کی فراوانی قرب قیامت کی دلیل ہے
اور حضرت جابر ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا۔ آخر زمانہ میں ایک خلیفہ ( یعنی سلطان برحق) پیدا ہوگا جو ضرورت مندوں، مستحقین کو خوب مال تقسیم کرے گا اور اس کو شمار نہیں کرے گا۔ یعنی لوگوں میں بےحساب مال و دولت تقسیم کرے گا۔ اور ایک روایت میں یوں ہے کہ میری امت کے آخری زمانہ میں ایک خلیفہ پیدا ہوگا جو لوگوں کو مٹھی یا چلو بھر کر ( یعنی بہت زیادہ) مال دولت دے گا اور اس کو شمار نہیں کرے گا جیسا کہ شمار کیا جاتا ہے۔ (مسلم )

تشریح
خلیفہ سے مراد حضرت امام مہدی ہیں جو آخری زمانہ میں ظاہر ہوں گے۔ حدیث کا حاصل یہ ہے کہ ان کے نظام حکومت کی مالی حالت بہت زیادہ اچھی ہوگی، فتوحات اور مال غنیمت وغیرہ کے ذریعہ ان کی آمدنی کا کوئی حساب نہیں ہوگا، لیکن وہ اس مال و دولت کو اپنی شان و شوکت بڑھانے اور اپنی زندگی کو پر عیش بنانے پر خرچ نہیں کریں گے یا جمع کر کے اپنے خزانوں میں بند کر کے نہیں رکھیں گے جیسا کہ ہمارے زمانہ کے حکمران اور بادشاہوں کا دستور ہے، بلکہ وہ اس دولت کو مسلمانوں کی فلاح و بہبود اور ان کی ضروریات میں خرچ کریں گے اور اپنی طبعی سخاوت کی وجہ سے دونوں ہاتھ بھر بھر کر یہ دولت لوگوں میں تقسیم کریں گے۔
Top