مشکوٰۃ المصابیح - محرم کے لئے شکار کی ممانعت کا بیان - حدیث نمبر 2751
وعن خزيمة بن جزي قال : سألت رسول الله صلى الله عليه و سلم عن أكل الضبع . قال : أو يأكل الضبع أحد ؟ . وسألته عن أكل الذئب . قال : أو يأكل الذئب أحد فيه خير ؟ . رواه الترمذي وقال : ليس إسناده بالقوي
چرغ حلال نہیں ہے
حضرت خزیمہ بن جزی ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول کریم ﷺ سے چرغ کا گوشت کھانے کے بارے میں پوچھا تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ کہیں کوئی اس کا گوشت بھی کھاتا ہے؟ یعنی اس کا گوشت نہ کھانا چاہئے پھر میں نے بھیڑئیے کے بارے میں پوچھا تو آپ ﷺ نے فرمایا کیا کوئی ایسا شخص جس میں بھلائی یعنی ایمان یا تقویٰ ہو بھیڑئیے کا گوشت بھی کھاتا ہے؟ اس روایت کو امام ترمذی نے نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ اس کی اسناد قوی نہیں ہے۔

تشریح
جیسا کہ امام ترمذی نے فرمایا ہے یہ روایت اگرچہ باعتبار سند کے ضعیف ہے لیکن بذات خود یہ حدیث بالکل صحیح ہے جس کی دلیل ابن ماجہ کی روایت ہے جس کے الفاظ یہ ہیں کہ ومن یا کل الضبع نیز اس کی تائید اس حدیث سے بھی ہوتی ہے کہ آنحضرت ﷺ نے ہر ذی ناب کو نچلی والا درندہ کھانے سے منع کیا (ذی ناب درندہ اس درندہ کو کہتے ہیں جو دانت سے شکار کرتا ہے) اور چرغ ذی ناب درندہ ہے، بہرکیف چونکہ چرغ کے مباح اور حرام ہونے کی دلیلوں میں تعارض ہے اس لئے حضرت امام ابوحنیفہ کے نزدیک مکروہ تحریمی ہے کہ اس کا گوشت نہ کھانا چاہئے۔
Top