مشکوٰۃ المصابیح - جن چیزوں سے محرم کو بچناچاہئے ان کا بیان - حدیث نمبر 2735
وعن عائشة رضي الله عنها قالت : كان الركبان يمرون بنا ونحن مع رسول الله صلى الله عليه و سلم محرمات فإذا جاوزوا بنا سدلت إحدانا جلبابها من رأسها على وجهها فإذا جاوزونا كشفناه . رواه أبو داود ولابن ماجه معناه
احرام میں پردہ کا طریقہ
ام المؤمنین حضرت عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ ہم سفر کے دوران حالت احرام میں نبی کریم ﷺ کے ہمراہ تھے اور احرام کی وجہ سے ہمارے منہ کھلے ہوئے تھے اور ہمارے قریب سے قافلے گزرتے رہے، چناچہ جب کوئی قافلہ ہمارے سامنے سے گزرتا تو ہم میں سے ہر عورت پردہ کی غرض سے اپنی چادر اپنے سر پر تان کر اپنے منہ پر اس طرح ڈال لیتی تھی کہ وہ چادر اس کے منہ کو نہ لگتی اور جب قافلہ ہمارے سامنے سے گزر جاتا تو ہم اپنا منہ کھول دیتے تھے۔ (ابوداؤد) ابن ماجہ نے بھی اسی مضمون کی ایک روایت نقل کی ہے۔
Top