مشکوٰۃ المصابیح - سر منڈانے کا بیان - حدیث نمبر 2710
وعن عبد العزيز بن رفيع قال : سألت أنس بن مالك . قلت : أخبرني بشيء عقلته عن رسول الله صلى الله عليه و سلم : أين صلى الظهر يوم التروية ؟ قال : بمنى . قلت : فأين صلى العصر يوم النفر ؟ قال : بالأبطح . ثم قال افعل كما يفعل أمراؤك
آنحضرت ﷺ نے ترویہ اور نفر کے دن ظہر وعصر کی نماز کہاں پڑھی
حضرت عبدالعزیز بن رفیع (تابعی) کہتے ہیں کہ میں نے حضرت انس بن مالک ؓ سے عرض کیا کہ آپ رسول کریم ﷺ کے متعلق اس بارے میں جو کچھ جانتے ہیں مجھے بتائیے کہ آپ ﷺ نے ترویہ کے دن (یعنی ذی الحجہ کی آٹھویں تاریخ کو) ظہر کی نماز کہاں پڑھی؟ حضرت انس ؓ نے فرمایا کہ منیٰ میں عبدالعزیز کہتے ہیں کہ میں نے پھر حضرت انس ؓ سے یہ پوچھا کہ آپ ﷺ نے نفر کے دن یعنی ذی الحجہ کی تیرہویں تاریخ کو عصر کی نماز کہاں پڑھی؟ تو حضرت انس ؓ نے فرمایا کہ ابطح میں۔ پھر حضرت انس ؓ نے فرمایا کہ تم اسی طرح کرو جس طرح تمہارے سردار کرتے ہیں۔ (بخاری ومسلم)

تشریح
حدیث کے آخری جملہ کا مطلب یہ ہے کہ آنحضرت ﷺ نے تو اسی طرح کیا تھا لیکن تم اس بارے میں اپنے سردار اور اپنے امیر کی پیروی و اتباع کرو کہ جس طرح وہ کریں اسی طرح تم کرو تاکہ ان کی مخالفت کرنے کی وجہ سے کوئی فتنہ انگیزی نہ ہو اور ویسے یہ کوئی ضروری بات بھی نہیں ہے کہ ترویہ کے دن آنحضرت ﷺ نے جہاں ظہر کی نماز اور نفر کے دن جہاں عصر کی نماز پڑھی ہے وہیں تم بھی پڑھو۔ پہلی روایت سے تو یہ معلوم ہوا تھا کہ آنحضرت ﷺ نے نفر کے دن یعنی ذی الحجہ کی تیرہویں تاریخ کو ظہر کی نماز محصب میں پڑھی تھی جب کہ یہ حدیث اس سلسلہ میں خاموش ہے چناچہ ان دونوں روایتوں میں بایں معنی کوئی تضاد نہیں ہے کہ آنحضرت ﷺ نے ظہر کی نماز محصب ہی میں پڑھی تھی جیسا کہ حضرت انس ؓ کی پہلی روایت سے معلوم ہوا مگر اس موقع پر چونکہ حضرت عبدالعزیز نے اس دن کی ظہر کی نماز کے بارے میں دریافت نہیں کیا اس لئے اس دوسری روایت میں حضرت انس ؓ نے بھی اس کا تذکرہ نہیں کیا۔
Top