مشکوٰۃ المصابیح - سر منڈانے کا بیان - حدیث نمبر 2709
وعن أنس رضي الله عنه أن النبي صلى الله عليه و سلم صلى الظهر والعصر والمغرب والعشاء ثم رقد رقدة بالمحصب ثم ركب إلى البيت فطاف به . رواه البخاري
آنحضرت ﷺ کا طواف وداع
حضرت انس ؓ کہتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے ذی الحجہ کی تیرہویں تاریخ کو منیٰ سے روانہ ہو کر محصب میں ظہر، عصر، مغرب اور عشاء کی نماز پڑھی اور وہیں کچھ دیر تک سو رہے پھر خانہ کعبہ کے لئے سوار ہوئے اور وہاں پہنچ کر طواف (طواف وداعی) کیا۔ (بخاری)

تشریح
محصب اصل میں تو اس زمین کو کہتے ہیں جہاں بہت زیادہ کنکریاں ہوں، لیکن یہ ایک خاص جگہ کا نام بھی ہے جو مکہ و مدینہ کے درمیان منیٰ کے قریب واقع ہے اور چونکہ اس جگہ کو محصب کے علاوہ ابطح، بطحاء اور خیف بنی کنانہ بھی کہتے ہیں، اسی لئے راوی نے یہاں تو یہ کہا کہ آپ نے محصب میں نماز پڑھی اور دوسری روایت میں یہ کہا گیا کہ ابطح میں نماز پڑھی۔
Top