مشکوٰۃ المصابیح - سر منڈانے کا بیان - حدیث نمبر 2705
وعن وبرة قال : سألت ابن عمر : متى أرمي الجمار ؟ قال : إذا رمى إمامك فارمه فأعدت عليه المسألة . فقال : كنا نتحين فإذا زالت الشمس رمينا . رواه البخاري
گیارہویں اور بارہویں کو رمی کا وقت
حضرت وبرہ (تابعی) کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابن عمر ؓ سے پوچھا کہ میں (گیارہویں اور بارہویں ذی الحجہ کو) رمی جمار کس وقت کروں؟ تو انہوں نے فرمایا کہ جس وقت تمہارا امام رمی کرے، اسی وقت تم بھی رمی کرو (یعنی رمی میں اس شخص کی پیروی کرو جو رمی کے وقت کے بارے میں تم سے زیادہ جانتا ہو) میں نے ان کے سامنے پھر یہ مسئلہ رکھا (یعنی میں نے ان سے رمی کے وقت کی مزید وضاحت چاہی) انہوں نے فرمایا ہم رمی کے وقت کا انتظار کرتے تاآنکہ جب دوپہر ڈھلتی تو ہم کنکریاں مارتے۔ (بخاری)
Top