مشکوٰۃ المصابیح - سر منڈانے کا بیان - حدیث نمبر 2697
وعن ابن عمر : أن رسول الله صلى الله عليه و سلم أفاض يوم النحر ثم رجع فصلى الظهر بمنى . رواه مسلم
نحر کے دن آنحضرت ﷺ نے ظہر کی نماز کہاں پڑھی۔
حضرت ابن عمر ؓ راوی ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے نحر کے دن (رمی اور قربانی سے فارغ ہو کر) مکہ تشریف لائے اور چاشت کے وقت طواف فرض کیا پھر (اس روز) وہاں سے واپس ہوئے اور ظہر کی نماز منیٰ میں پڑھی۔ (مسلم)

تشریح
اس حدیث سے تو یہ معلوم ہوا کہ آنحضرت ﷺ نے دسویں ذی الحجہ کو ظہر کی نماز منیٰ میں پڑھی جب کہ باب حجۃ الوداع میں حضرت جابر ؓ کی روایت سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ آپ ﷺ نے اس دن ظہر کی نماز مکہ میں ادا فرمائی؟ چناچہ دونوں روایتوں کے اس ظاہری تضاد کو حضرت جابر ؓ کی روایت کی تشریح میں رفع کیا جا چکا ہے جس کا حاصل یہ ہے کہ آنحضرت ﷺ نے ظہر کی نماز تو مکہ ہی میں ادا کی تھی البتہ آپ ﷺ نے منیٰ میں نفل نماز پڑھی جس کو حضرت ابن عمر ؓ نے ظہر کی نماز گمان کیا۔
Top