مشکوٰۃ المصابیح - سر منڈانے کا بیان - حدیث نمبر 2692
وعن ابن عباس قال : قال لي معاوية : إني قصرت من رأس النبي صلى الله عليه و سلم عند المروة بمشقص
آنحضرت ﷺ کا بال کتروانا
حضرت ابن عباس ؓ کہتے ہیں کہ حضرت معاویہ ؓ نے مجھ سے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم ﷺ کے سر کے بال مروہ کے قریب تیر کی پیکان سے کترے۔ (بخاری و مسلم)

تشریح
مشقص کے معنی ہیں تیر کی پیکان لیکن بعض حضرات کہتے ہیں کہ مشقص بڑی قینچی کو کہتے ہیں اور یہ معنی زیادہ مناسب اور زیادہ صحیح ہیں۔ احادیث سے چونکہ یہ بات ثابت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے اپنے حج میں سر کے بال کتروائے نہیں بلکہ منڈوائے تھے اس لئے حضرت معاویہ ؓ کے اس بیان کا تعلق حج سے نہیں بلکہ عمرے سے ہے، چناچہ حضرت معاویہ ؓ کے الفاظ عند المروۃ (مروہ کے قریب) بھی اس بات پر دلالت کرتے ہیں کیونکہ حضرت معاویہ ؓ اگر آپ ﷺ کے بال حج میں کترتے تو مروہ کے قریب نہ کہتے بلکہ یہ کہتے کہ میں نے آپ ﷺ کے سر کے بال منیٰ میں کترے۔
Top