مشکوٰۃ المصابیح - سر منڈانے کا بیان - حدیث نمبر 2691
عن ابن عمر : أن رسول الله صلى الله عليه و سلم حلق رأسه في حجة الوداع وأناس من أصحابه وقصر بعضهم
سر منڈانا افضل ہے
حضرت ابن عمر ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے حجۃ الوداع میں اپنا سر منڈایا اور صحابہ میں سے کچھ نے تو اپنے سر منڈائے اور کچھ نے اپنے بال کتروائے۔ (بخاری و مسلم)

تشریح
جن صحابہ ؓ نے اپنے سر منڈائے انہوں نے تو آنحضرت ﷺ کی اتباع کے جذبے اور حصول فضیلت کو پیش نظر رکھا اور جن صحابہ ؓ نے بال کتروانے پر اکتفاء کیا (انہوں نے گویا جواز پر عمل کیا کہ بال کتروانا بھی جائز ہے)۔ صحیحین وغیر ہما میں یہ منقول ہے کہ آنحضرت ﷺ نے عمرۃ القضاء میں سر منڈانے کی بجائے بال کتروائے تھے۔ اس سے معلوم ہوا کہ آنحضرت ﷺ سے یہ دونوں چیزیں ثابت ہیں لیکن افضل سر منڈانا ہی ہے۔
Top