مشکوٰۃ المصابیح - ہدی کا بیان - حدیث نمبر 2683
وعن علي رضي الله عنه قال : أمرني رسول الله صلى الله عليه و سلم أن أقوم على بدنه وأن أتصدق بلحمها وجلودها وأجلتها وأن لا أعطي الجزار منها قال : نحن نعطيه من عندنا
ہدی کے بارے میں کچھ ہدایات
حضرت علی کرم اللہ وجہہ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے مجھے ہدایت فرمائی کہ میں آپ ﷺ کے اونٹوں کی خبر گیری کروں، ان کے گوشت کو خیرات کر دوں اور ان کی کھالیں اور جھولیں بھی صدقہ کر دوں اور یہ کہ قصائی کو ان میں سے کوئی چیز (بطور مزدوری) نہ دوں، نیز آپ ﷺ نے فرمایا کہ (مزدوری) ہم اپنے پاس سے دیں گے۔ (بخاری ومسلم)

تشریح
اونٹوں سے مراد وہ اونٹ ہیں جو آنحضرت ﷺ حجۃ الوداع میں بطور ہدی مکہ مکرمہ لے گئے تھے اور جن کی تعداد سو تھی، اس کی تفصیل پہلے گزر چکی ہے۔ ہدی کے جانور کی کھال، جھول اور مہار وغیرہ بھی خیرات کر دینی چاہئے، ان چیزوں کو قصائی کو مزدوری میں نہ دینا چاہئے ہاں اگر قصائی کو احساناً دیا جائے تو پھر کوئی مضائقہ نہیں۔ چاہے تو کھال ہی کسی کو صدقہ و خیرات کردی جائے اور اگر اس کو فروخت کر کے جو قیمت ملے وہ صدقہ کردی جائے تو یہ بھی جائز ہے۔ ہدی کا دودھ نہ نکالنا چاہئے بلکہ اس کے تھنوں پر ٹھنڈا پانی چھڑک دیا جائے تاکہ اس کا دودھ اترنا موقوف ہوجائے اور اگر دودھ نہ نکالنے سے جانور کو تکلیف ہو تو پھر دودھ نکال لیا جائے اور اسے خیرات کردیا جائے۔
Top