مشکوٰۃ المصابیح - ہدی کا بیان - حدیث نمبر 2682
وعن ابن عمر : أنه أتى على رجل قد أناخ بدنته ينحرها قال : ابعثها قياما مقيدة سنة محمد صلى الله عليه و سلم
اونٹ کے نحر کا طریقہ
حضرت ابن عمر ؓ کے بارے میں منقول ہے کہ وہ ایک ایسے شخص کے پاس پہنچے جو اپنے اونٹ کو بٹھا کر نحر کر رہا تھا، انہوں نے اس سے فرمایا کہ اس اونٹ کو کھڑا کردو اور اس کا بایاں پاؤں باندھو اور اس طرح اونٹ کو نحر کر کے رسول کریم ﷺ کے طریقہ کو اختیار کرو۔ (بخاری و مسلم)

تشریح
اونٹ کے سینہ میں برچھی مارنے کو نحر کہتے ہیں اور گائے وغیرہ کا گلا چھری سے کاٹنا ذبح کہلاتا ہے لہٰذا اونٹ کو تو نحر کرنا افضل ہے اور گائے بیل، بھینس، بھیڑ اور بکری کو ذبح کرنا افضل ہے۔ نحر کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ اونٹ کو کھڑا کر کے نحر کرنا افضل ہے اور اگر کھڑا نہ کیا جاسکے تو پھر بٹھا کر نحر کرنا لٹا کر نحر کرنے سے افضل ہے۔ جو جانور ذبح کئے جاتے ہیں ان کو بائیں پہلو پر لٹا کر ذبح کرنا چاہئے۔ قرآن کریم سے بھی یہی ثابت ہے کہ اونٹ کو نحر کیا جائے۔ چناچہ فرمایا گیا ہے۔ آیت (فصل لربک وانحر) الکوثر)۔ اللہ تعالیٰ کے واسطے نماز پڑھو اور نحر کرو۔ اس آیت کی تفسیر میں اونٹ کو نحر کرنا لکھا گیا ہے۔ ذبح کرنے کے بارے میں یہ آیت کریمہ ہے۔ (اَنْ تَذْبَحُوْا بَقَرَةً ) 2۔ البقرۃ 67)۔ یہ کہ گائے کو ذبح کرو۔
Top