مشکوٰۃ المصابیح - ہدی کا بیان - حدیث نمبر 2675
وعنه قال : نحر النبي صلى الله عليه و سلم عن نسائه بقرة في حجته . رواه مسلم
دوسرے کی طرف سے قربانی
حضرت جابر ؓ ہی کی یہ روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے حجۃ الوداع کے موقع پر اپنی ازواج مطہرات کی طرف سے ایک گائے ذبح کی۔ (مسلم)

تشریح
علماء لکھتے ہیں کہ دونوں حدیثیں اس بات پر محمول ہیں کہ آنحضرت ﷺ نے اپنی ازواج کی اجازت سے قربانی کی ہوگی کیونکہ دوسرے کی طرف سے قربانی اس کی اجازت کے بغیر جائز نہیں۔ ائمہ کے یہاں مشہور مسئلہ تو یہی ہے کہ ایک گائے میں سات ادمیوں تک کی طرف سے قربانی جائز ہوتی ہے لیکن حضرت امام مالک کا قول یہ ہے کہ ایک گائے یا ایک بکری وغیرہ کی قربانی تمام گھر والوں کی طرف سے کافی ہوجاتی ہے، لہٰذا یہ حدیث حضرت امام مالک کے اس قول کی دلیل ہوسکتی ہے بشرطیکہ آپ ﷺ نے سات سے زائد کی طرف سے ایک قربانی کی ہو جب کہ دوسرے ائمہ کے نزدیک یہ حدیث اس بات پر محمول ہے کہ آپ ﷺ نے ایک گائے کی قربانی صرف سات ہی کی طرف سے کی ہوگی۔
Top