مشکوٰۃ المصابیح - مناروں پر کنکریاں پھینکنے کا بیان - حدیث نمبر 2667
عن قدامة بن عبد الله بن عمار قال : رأيت النبي صلى الله عليه و سلم يرمي الجمرة يوم النحر على ناقة صهباء ليس ضرب ولا طرد وليس قيل : إليك إليك . رواه الشافعي والترمذي والنسائي وابن ماجه والدارمي
سواری پر رمی جمار
حضرت قدامی بن عبداللہ بن عمار ؓ کہتے ہیں کہ میں نے قربانی کے دن رسول کریم ﷺ کو دیکھا کہ آپ ﷺ اپنی اونٹنی صہباء پر سوار (جمرہ عقبہ پر) کنکریاں پھینک رہے تھے نہ تو وہاں مارنا تھا نہ ہانکنا اور نہ ہٹو بچو کی آوازیں تھیں۔ (شافعی، ترمذی، نسائی، ابن ماجہ، دارمی)

تشریح
صہباء اس اونٹنی کو کہتے ہیں جس کی رنگت کی سفیدی، سرخی آمیز، ہو بایں طور کہ اس کے بالوں کی نوکیں اوپر سے سرخ ہوں اور نیچے کی طرف سفیدی ہو۔ حدیث کے آخری جزء کا مطلب یہ ہے کہ جس طرح امراء و سلاطین اور سربراہ مملکت کی سواری کے آگے آگے نقیب و چوب دار راستہ کا انتظام و اہتمام کرتے ہوئے چلتے ہیں سرور کائنات اور آقائے نامدار ﷺ کی سواری کے آگے اس طرح کا کوئی انتظام و اہتمام نہیں ہوتا تھا۔
Top