مشکوٰۃ المصابیح - مناروں پر کنکریاں پھینکنے کا بیان - حدیث نمبر 2666
وعن جابر قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : الاستجمار تو ورمي الجمار تو والسعي بين الصفا والمروة تو والطواف تو وإذا استجمر أحدكم فليستجمر بتو . رواه مسلم
جمرات پر سات کنکریاں پھینکنا واجب ہے
حضرت جابر ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا استنجاء طاق ہے (یعنی استنجے کے لئے تین ڈھیلے لینے چاہئیں) کنکریاں پھینکنی طاق ہے (یعنی سات کنکریاں پھینکنی چاہئیں) صفا اور مروہ کے درمیان سعی طاق ہے (یعنی ان دونوں کے درمیان سات مرتبہ پھرنا چاہئے) خانہ کعبہ کے گرد طواف طاق ہے (یعنی سات چکر کا ایک طواف ہوتا ہے) اور جب تم میں سے کوئی شخص اگر کی دھونی لینا چاہئے تو اسے چاہئے کہ طاق (یعنی تین یا پانچ یا سات مرتبہ) لے۔ (مسلم)

تشریح
جمرات (مناروں) پر سات سات کنکریاں پھینکنا واجب ہے، اسی طرح صفا ومروہ کے درمیان سات مرتبہ سعی واجب ہے اور جمہور علماء کے نزدیک ایک طواف کے لئے خانہ کعبہ کے گرد سات چکر فرض ہیں جب کہ حنفیہ کے ہاں چار چکر تو فرض ہیں اور باقی واجب ہیں۔
Top