مشکوٰۃ المصابیح - عرفات اور مزدلفہ سے واپسی کا بیان - حدیث نمبر 2659
عن يعقوب بن عاصم بن عروة أنه سمع الشريد يقول : أفضت مع رسول الله صلى الله عليه و سلم فما مست قدماه الأرض حتى أتى جمعا . رواه أبو داود
آنحضرت ﷺ نے عرفات ومزدلفہ کا پورا درمیانی راستہ سواری پر طے کیا
حضرت یعقوب بن عاصم بن عروہ (تابعی) سے روایت ہے کہ انہوں نے حضرت شرید ؓ (صحابی) کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ میں (عرفات) واپسی میں رسول کریم ﷺ کے ہمراہ تھا چناچہ رسول کریم ﷺ کے قدم مبارک زمین پر نہیں گئے یہاں تک کہ مزدلفہ پہنچے۔ (ابوداؤد)

تشریح
اس روایت کا مقصد یہ ظاہر کرنا ہے کہ آنحضرت ﷺ نے عرفات سے مزدلفہ تک کا پورا راستہ سواری پر طے کیا پیدل نہیں چلے، اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ آپ ﷺ نے پورے راستہ میں زمین پر قدم ہی نہیں رکھے کیونکہ صحیح بخاری میں منقول ہے کہ عرفات سے واپسی کے موقع پر راستہ میں آپ ﷺ (سواری سے اتر کر) پہاڑ کے ایک درہ کی طرف تشریف لے گئے اور وہاں پیشاب کیا اور پھر وضو کیا یہ دیکھ کر حضرت اسامہ ؓ نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ ﷺ! کیا نماز کا وقت آگیا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ نماز تو آگے آرہی ہے (یعنی مزدلفہ پہنچ کر پڑھیں گے)۔
Top