مشکوٰۃ المصابیح - عرفات اور مزدلفہ سے واپسی کا بیان - حدیث نمبر 2651
وعن ابن عباس قال : أنا ممن قدم النبي صلى الله عليه و سلم ليلة المزدلفة في ضعفة أهله
مزدلفہ سے عورتوں اور بچوں کو پہلے ہی منیٰ روانہ کردینا جائز ہے۔
حضرت ابن عباس ؓ کہتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے اپنے اہل و عیال کے کمزور ضعیف لوگوں کے جس زمرے کو مزدلفہ کی رات میں پہلے ہی بھیج دیا تھا اسی میں میں بھی شامل تھا۔ (بخاری ومسلم)

تشریح
کمزور و ضعیف لوگوں سے مراد عورتیں اور بچے ہیں جن کو آنحضرت ﷺ نے دسویں ذی الحجہ کو پہلے ہی سے منیٰ روانہ کردیا تھا ان میں حضرت ابن عباس ؓ بھی شامل تھے اور خود آنحضرت ﷺ آفتاب طلوع ہونے سے پہلے اور صبح روشن ہو جاتنے کے بعد منیٰ کے لئے سوار ہوئے جیسا کہ سنت ہے، آپ ﷺ نے اپنے ہی عیال کو پہلے اس لئے بھیج دیا تھا تاکہ ہجوم کی وجہ سے انہیں تکلیف نہ ہو اور ایسا کرنا جائز ہے۔
Top