مشکوٰۃ المصابیح - وقوف عرفات کا بیان - حدیث نمبر 2636
وعن جابر أن رسول الله صلى الله عليه و سلم قال : نحرت ههنا ومنى كلها منحر فانحروا في رحالكم . ووقفت ههنا وعرفة كلها موقف . ووقفت ههنا وجمع كلها موقف . رواه مسلم
منیٰ میں قربانی اور عرفات ومزدلفہ میں وقوف کی جگہ
حضرت جابر ؓ راوی ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا میں نے تو اس جگہ قربانی کی ہے ویسے منیٰ میں ہر جگہ قربان گاہ ہے لہٰذا تم اپنے ڈیروں میں قربانی کرو اور میں نے تو اس جگہ وقوف کیا ہے ویسے عرفات میں ہر جگہ موقف ہے اور میں نے تو اس جگہ وقوف کیا ہے ویسے مزدلفہ کی ہر جگہ موقف ہے۔ (مسلم)

تشریح
اس جگہ سے آنحضرت ﷺ نے منیٰ کی اس خاص جگہ کی طرف اشارہ کیا۔ جہاں آپ ﷺ نے قربانی کی، چناچہ یہ جگہ منحر النبی (نبی کریم ﷺ کے قربانی کرنے کی جگہ) کہی جاتی ہے چناچہ آپ ﷺ نے اس جگہ کی طرف اشارہ کر کے فرمایا کہ میں نے تو یہاں قربانی کی ہے ویسے منیٰ میں کسی بھی جگہ قربانی کی جاسکتی ہے کیونکہ وہاں ہر جگہ قربانی کرنا سنت ہے، اسی طرح آپ ﷺ نے عرفات میں اپنے وقوف کی جگہ اشارہ کر کے فرمایا کہ میں تو عرفات میں اس جگہ سوائے وادی عرفہ کے وقوف کیا جاسکتا ہے۔ مزدلفہ کو جمع بھی کہتے ہیں چناچہ آپ ﷺ نے یہاں کے بارے میں اپنے وقوف کے جگہ کی طرف کہ جو مشعر حرام کے قریب ہے اشارہ کر کے فرمایا کہ میں نے تو یہاں وقوف کیا ہے ویسے مزدلفہ میں کسی بھی جگہ علاوہ وادی محسر کے وقوف کیا جاسکتا ہے۔ حدیث کا حاصل یہ ہے کہ منیٰ میں کسی بھی جگہ قربانی کی جاسکتی ہے، عرفات اور مزدلفہ میں کسی بھی جگہ علاوہ وادی عرفہ اور وادی محسر کے وقوف کیا جاسکتا ہے لیکن یہ ظاہر ہے کہ آنحضرت ﷺ نے جس جگہ قربانی کی ہے، جس جگہ وقوف کیا ہے، اسی جگہ قربانی کرنا یا وقوف کرنا بہرحال افضل ہے۔
Top