مشکوٰۃ المصابیح - مکہ میں داخل ہونے اور طواف کرنے کا بیان - حدیث نمبر 2621
وعنه قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم في الحجر : والله ليبعثنه الله يوم القيامة له عينان يبصر بهما ولسان ينطق به يشهد على من استلمه بحق . رواه الترمذي وابن ماجه والدارمي
قیامت کے دن حجر اسود کی گواہی
حضرت ابن عباس ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے حجر اسود کے بارے میں فرمایا کہ اللہ کی قسم! قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اسے اٹھا لے گا، پھر اس کو دو آنکھیں دی جائیں گی جن کے ذریعہ وہ دیکھے گا اور اس کو زبان دی جائے گی جس کے ذریعہ وہ بولے گا، چناچہ وہ اس شخص کے حق میں گواہی دے گا جس نے حق کے ساتھ اس کو بوسہ دیا ہوگا۔ (ترمذی، ابن ماجہ، دارمی)

تشریح
جس نے حق کے ساتھ اس کو بوسہ دیا ہوگا، کا مطلب یہ ہے کہ جس شخص نے ایمان، صدق اور یقین کے ساتھ اور محض طلب ثواب کی خاطر حجر اسود کو بوسہ دیا ہوگا قیامت میں وہ اس شخص کے بارے میں گواہی دے گا کہ اس شخص نے مجھے بوسہ دیا تھا۔ یہ حدیث بھی اپنے ظاہری معنی پر محمول ہے، اس میں ذرہ برابر بھی شبہ نہیں کہ قیامت کے دن حجر اسود کو بالکل اسی طرح آنکھیں اور زبان عطا ہوں گی جس طرح انسان کو عطا کی گئی ہیں کیونکہ اللہ رب العزت جمادات میں بینائی اور گویائی پیدا کرنے پر قادر ہے۔ وہ اگر خون و گوشت کے ایک لوتھڑے کو دیکھنے اور بولنے کی قوت دے سکتا ہے تو اسی طرح ایک پتھر کو بھی دیکھنے اور بولنے پر قادر کرسکتا ہے۔
Top