مشکوٰۃ المصابیح - حجۃ الوداع کے واقعہ کا بیان - حدیث نمبر 2600
وعن ابن عباس قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم هذه عمرة استمتعنا بها فمن لم يكن عنده الهدي فليحل الحل كله فإن العمرة قد دخلت في الحج إلى يوم القيامة . رواه مسلم وهذا الباب خال عن الفصل الثاني
حج کے مہینوں میں عمرہ کرنا جائز ہے
حضرت ابن عباس ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا یہ عمرہ ہے جس سے ہم نے فائدہ اٹھایا ہے جس کے پاس قربانی کا جانور نہ ہو وہ ہر طرح سے حلال ہوجائے (یعنی عمرہ کے بعد پورا احرام کھول دے) کیونکہ حج کے مہینوں میں عمرہ کرنا قیامت تک کے لئے جائز ہوگیا ہے۔ (مسلم)

تشریح
اس حدیث میں بھی تمتع سے مراد اس کے لغوی معنی ہیں یعنی فائدہ اٹھانا۔ اس کی بقیہ وضاحت پہلے ذکر ہوچکی ہے۔
Top