مشکوٰۃ المصابیح - افعال حج کا بیان - حدیث نمبر 2562
وعن ابن مسعود قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : تابعوا بين الحج والعمرة فإنهما ينفيان الفقر والذنوب كما ينفي الكير خبث الحديد والذهب والفضة وليس للحجة المبرورة ثواب إلا الجنة . رواه الترمذي والنسائيورواه أحمد وابن ماجه عن عمر إلى قوله : خبث الحديد
حج وعمرہ ساتھ کرنے کا حکم
حضرت ابن مسعود ؓ راوی ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا۔ حج اور عمرہ ایک ساتھ کرو اور اس لئے کہ یہ دونوں (یعنی ان میں سے ہر ایک) فقر اور گناہوں کو ایسا دور کرتے ہیں جیسے بھٹی لوہے سونے اور چاندی کے میل کو دور کرتی ہے اور حج مقبول کا ثواب جنت کے سوا کچھ نہیں۔ (ترمذی، نسائی امام احمد اور ابن ماجہ نے اس روایت کو حضرت عمر ؓ سے لفظ خبث الحدید تک نقل کیا ہے)۔

تشریح
حج اور عمرہ ایک ساتھ کرو۔ کا مطلب یہ ہے کہ قرآن کرو۔ یہ حج کی سب سے افضل قسم ہے جس میں حج وعمرہ دونوں ساتھ ہوتے ہیں اس کا تفصیلی بیان آگے آئے گا۔ یا پھر اس جملہ کا مطلب یہ ہے کہ اگر تم نے عمرہ کیا ہے تو پھر حج بھی کرو اور حج کرلیا ہے تو پھر عمرہ بھی کرو۔ فقر سے مراد ظاہری فقر بھی ہوسکتا ہے اور باطنی بھی یعنی حج وعمرہ کرنے سے اللہ تعالیٰ مال و دولت کی نعمت سے نوازتا ہے یا یہ کہ دل غنی ہوجاتا ہے۔
Top