مشکوٰۃ المصابیح - افعال حج کا بیان - حدیث نمبر 2557
وعن البراء بن عازب قال : اعتمر رسول الله صلى الله عليه و سلم في ذي القعدة قبل أن يحج مرتين . رواه البخاري
حج سے پہلے آپ ﷺ نے دو عمرے کئے یا تین؟
حضرت براء بن عازب ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے ذی قعدہ کے مہینے میں حج سے پہلے دو مرتبہ عمرہ کیا ہے۔ (بخاری)

تشریح
اس سے پہلی حدیث سے تو یہ معلوم ہوا تھا کہ آپ ﷺ نے حج سے پہلے تین عمرے کئے تھے۔ جب کہ یہ حدیث حج سے پہلے آپ ﷺ کے عمرے کی تعداد دو بتارہی۔ ان دونوں حدیثوں کے تضاد کو یوں دور کیجئے کہ صلح حدیبیہ کے موقع پر اگرچہ بظاہر آپ ﷺ نے عمرہ نہیں کیا تھا لیکن اللہ تعالیٰ نے حکم دیا تھا کہ آپ احرام سے باہر آ جائیے آپ کو عمرے کا ثواب حاصل ہوگیا، گویا آپ ﷺ نے عمرہ کے افعال ادا نہیں کئے ہیں لہٰذ جس روایت میں حج سے پہلے عمرے کی تعداد تین بتائی گئی ہے اس میں اس عمرہ سے مراد عمرہ کا ثواب ہے اس اعتبار سے تین عمرے شمار کئے گئے ہیں اور جس روایت میں حج سے پہلے عمرہ کی تعداد دو بتائی گئی ہے اس کی مراد یہ ہے کہ اگرچہ آپ ﷺ کو ثواب تین عمرے کے ملے ہیں۔ لیکن ظاہری طور پر عمرے آپ ﷺ نے دو ہی کئے ہیں۔
Top