مشکوٰۃ المصابیح - جامع دعاؤں کا بیان - حدیث نمبر 2530
وعن أم معبد قالت : سمعت رسول الله صلى الله عليه و سلم يقول : اللهم طهر قلبي من النفاق وعملي من الرياء ولساني من الكذب وعيني من الخيانة فإنك تعلم خائنة الأعين وما تخفي الصدور . رواهما البيهقي في الدعوات الكبير
خصائل بد سے بچنے کی دعا
حضرت ام معبد ؓ کہتی ہیں کہ میں نے رسول کریم ﷺ کو یہ دعا مانگتے سنا ہے۔ (اللہم طہر قلبی من النفاق وعملی من الریاء ولسانی من الکذب وعینی من الخیانۃ فانک تعلم خائنۃ العین وما تخفی الصدور)۔ اے اللہ! پاک کر میرے دل کو نفاق سے، میرے عمل کو ریا سے، میری زبان کو جھوٹ سے اور میری آنکھ کو خیانت (یعنی نظر حرام) سے بیشک تو جانتا ہے آنکھوں کی خیانت کو اور اس چیز کو کہ دل میں پوشیدہ ہے یعنی خواہشات اور گناہ۔ یہ دونوں روایتیں بیہقی نے دعوات کبیر میں نقل کی ہیں۔

تشریح
(يَعْلَمُ خَا ى ِنَةَ الْاَعْيُنِ ) 40۔ غافر 19) قرآن کریم کی ایک آیت کا ٹکڑا ہے جس کے معنی ہیں آنکھوں کی خیانت۔ حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ نے آیت کی تفسیر کے ضمن میں اس جملے کو بطور مثال یوں واضح کیا ہے کہ فرض کیجئے مردوں کی ایک جماعت کہیں بیٹھی ہوئی ہے اچانک ایک عورت ان کے سامنے سے گزرتی ہے اور وہ سب مرد ایک دوسرے کی شرم سے اس عورت کی طرف نظر اٹھانے کی ہمت نہیں کرتے ہیں، چناچہ جب وہ سب اپنی نظریں نیچی کرلیتے ہیں تو ان میں سے ایک شخص سب کی نگاہوں سے بچ کر اپنی نظر اٹھاتا ہے اور چوری سے اس عورت کو دیکھ لیتا ہے یہی آنکھوں کی خیانت ہے۔
Top