کفر سے پناہ مانگنی چاہئے
حضرت ابوسعید ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول کریم ﷺ کو یہ کلمات فرماتے سنا ہے۔ دعا (اعوذ باللہ من الکفر والدین)۔ یعنی میں اللہ سے پناہ مانگتا ہوں کفر اور قرض سے۔ ایک شخص نے یہ سن کر عرض کیا کہ یا رسول اللہ! کیا آپ نے کفر کو قرض کے برابر کردیا۔ آپ ﷺ نے فرمایا ہاں۔ اور ایک روایت میں یہ دعا منقول ہے۔ دعا (اللہم انی اعوذبک من الکفر والفقر)۔ یعنی اے اللہ میں تیری پناہ مانگتا ہوں کفر سے اور فقر سے۔ یہ سن کر ایک شخص نے عرض کیا کہ کیا کفر اور فقر دونوں برابر ہوسکتے ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا ہاں!۔ (نسائی)
تشریح
کفر اور قرض کو برابر اس لئے فرمایا کہ قرض کی وجہ سے انسان جھوٹ بولتا ہے، مکاری کرتا ہے اور وعدہ کے خلاف کرتا ہے اور ظاہر ہے کہ یہ بدترین خصلتیں کفار اور منافقین ہی میں ہوتی ہیں۔ کفر اور فقر کو برابر بایں معنی کیا گیا ہے کہ فقر کی وجہ سے انسان بےصبری کرتا ہے، اپنی قسمت کو کوستا ہے، تقدیر کا گلہ کرتا ہے اپنی زبان سے ایسے الفاظ نکال بیٹھتا ہے جو کفر کا باعث ہوتے ہیں۔